صحابہؓ کرام کا عذاب دیئے جانے والوں کے عذاب کو دیکھنا
حضرت ابن عمررضی اللہ عنہٗ فرماتے ہیں کہ میں بدر کے کنارے چلا جارہا تھا اچانک ایک آدمی اپنی قبر سے نکلا اس کی گردن میں زنجیر تھی اس نے مجھے آواز دی اے عبداللہؓ! مجھے پانی پلا، اے اللہ کے بندے! مجھے پانی پلا، اے عبداللہ! مجھے پانی پلا! میں نہیں جانتا تھا اس بات کو کہ وہ میرا نام جانتا تھا یاعرب کے قاعدہ کے مطابق اللہ کا بندہ کہہ کر مجھے پکارتا تھا اور اسی قبر سے ایک دوسرا آدمی نکلا اس کے ہاتھ میں کوڑا تھا، اس نے مجھے آواز دی اے عبداللہ! اسے پانی نہ پلانا، یہ کافر ہے پھر اسے تلوار سے مارا اور وہ اپنی قبر میں لوٹ گیا،میں حضور اکرمﷺ کے پاس جلدی سے آیا اور میں نے آپﷺ کو اس کی اطلاع دی، آپﷺ نے فرمایا کیا تو نے ایسا دیکھا ہے؟ میں نے کہا ہاں، رسول اللہﷺ کے پاس جلدی سے آیا اور میں نے آپﷺ کو اس کی اطلاع دی، آپﷺ نے فرمایا کیا تو نے ایسا دیکھا ہے؟ میں نے کہا ہاں، رسول اکرمﷺ نے فرمایا یہ اللہ کا دشمن ابوجہل ہے اور قیامت تک اس کا یہی عذاب ہے۔(حیاۃ الصحابہؓ، حصہ دہم، ص۶۶۸)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں